Quaid E Azam Speech In Urdu
مسلمان ایک قوم ہیں
ہمارا یہ دعوی ہے کہ آپ کسی بھی کسوٹی پر پرکھیں ، ہندو اور مسلمان بر صغیر کی دو بڑی اقوام ہیں. ہم دس کروڑ افراد پر مشتمل قوم ہیں، جس کی اپنی جدا گانہ ثقافت ہے، تہذیب و تمدن ہے، زبان و ادب ہے، فنون لطیفہ اور طرز تعمیر ہے. ہمارے نام بھی مختلف ہیں اور نام دینے کی وجوہات بھی دوسری اقوام سے الگ ہیں. مسلمانوں کی اپنی اقدار ہیں اور موزوں یا غیر موزوں کا مخصوص احساس ہے، اپنے قوانین اور اخلاقیات ہیں، اپنے رسم و رواج ہیں اور اپنی تقویم ہے. ہماری تاریخ اور روایات، ہمارے رویے اور خواہشات، مختصر یہ کہ زندگی کا اور زندگی کے بارے میں ہمارا نقطہ نظر دوسروں سے ممتاز کیا جاسکتا ہے. بین الاقوامی قانون کی ہر شق کے حوالے سے ہم ”قوم” کی تعریف پر پورے اُترتے ہیں.
گاندھی کے اس تبصرے کے جواب میں” مجھے تاریخ میں ایسی کوئی مثال نہیں ملتی کہ مذہب تبدیل کر لینے والوں کی نسل نے اپنے ہم نسب اجداد سے علیحدہ قوم ہونے کا دعوی کیا ہو“
15 September 1944ء
یہ جواب 17 ستمبر 1944ء کو دیا گیا
مسلح افواج کا حلف
آپ کی یادداشت تازہ کرنے کے لیے اس موقعے پر میں آپ کو افواج پاکستان کے لیے منظور شدہ حلف نامہ پڑھ کر سناتا ہوں : ”میں صدق دل سے اللہ تعالیٰ کو حاضر و ناظر جان کر حلف اُٹھاتا ہوں کہ میں خلوص نیت سے آئین اور ڈومینین پاکستان کی اطاعت کروں گا اور یہ کہ افواج پاکستان کی خدمت، ایمانداری اور وفاداری سے سرانجام دوں گا. مگر قبل اس کے کہ ہم کوئی پیشرفت کر سکیں یہ انتہائی ضروری ہے کہ امن بحال کیا جائے، اور دونوں ڈومینین میں قاعدہ اور قانون کو برقرار رکھا جائے. میں بطور فرض ایمانداری اور وفاداری کے ساتھ پاکستان کے ڈومینین کی افواج کے ساتھ خدمت سر انجام دوں گا اور جہاں بھی ہمیں حکم ملے فضا، زمین یا بحر کے ذریعے جاؤں گا اور میں اپنے افسر بالا کے تمام احکامات کو بجالاؤں گا.”